پاکستان امن کے لیے تیار، لیکن حماس کے اسلحہ معاملے میں شامل نہیں ہوگا

اسلام آباد — نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ اگر بین الاقوامی سلامتی فورس (International Stabilisation Force – ISF) کو غزہ میں امن کی بحالی کے لیے متعین کیا جائے جائے تو پاکستان اس میں حصہ لینے کو تیار ہے، مگر یہ کہہ دیا کہ پاکستان کا اس مشن میں مقصد صرف امن و استحکام ہوگا — حماس کی اسلحہ ضبطگی یا کسی قسم کی فوجی کارروائی اس کا حصہ نہیں ہوگی۔

ڈار نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ پاکستان کا نصب العین “امن کی حفاظت” ہے، نہ کہ “امن کی نفاذی کارروائی”۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس کو غیر مسلح کرنے کا کام فلسطینی قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ہے، نہ کہ بین الاقوامی افواج کا

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اور فوجی قیادت سے “اصولی طور پر” اس بات پر اتفاق ہے کہ پاکستان کسی امن مشن کا حصہ بن سکتا ہے، مگر اس میں شامل ہونے سے پہلے ISF کا مینڈیٹ اور “terms of reference (TORs)” مکمل طور پر واضح ہونا چاہئے

ڈار کے بقول، اگر امن فورس کا کردار صرف غزہ میں امن و استحکام، شہری حفاظت اور انسانی امداد تک محدود رہا تو پاکستان تعیناتی کے لیے تیار ہے — لیکن ان معاملات میں شامل ہونا کہجہ ملک کی خارجہ پالیسی اور علاقائی توازن کے حق میں ہو۔