امریکہ اور وینزویلا میں کشیدگی میں اضافہ، فضائی حدود کی بندش نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک غیر معمولی بیان دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وینزویلا کے اوپر اور اطراف کی فضائی حدود کو مکمل طور پر بند تصور کیا جائے۔ انہوں نے یہ تنبیہ نہ صرف ایئرلائنز اور پائلٹس کو دی بلکہ منشیات اسمگلنگ اور انسانی تجارت میں ملوث گروہوں کا خاص طور پر ذکر کیا۔ اس اعلان کے بعد بین الاقوامی سطح پر تشویش بڑھ گئی ہے کیونکہ فضائی حدود کی بندش عام طور پر کسی بڑے سفارتی یا عسکری اقدام سے قبل کی علامت سمجھی جاتی ہے، جس سے خطے میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

دوسری جانب، عالمی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکہ کے اس فیصلے سے مستقبل قریب میں وینزویلا پر عسکری دباؤ یا محدود نوعیت کی کارروائی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔ وینزویلا پہلے سے معاشی بحران، پابندیوں اور سیاسی تناؤ کا شکار ہے، اور اگر امریکہ نے کوئی جارحانہ قدم اٹھایا تو اس کے اثرات نہ صرف لاطینی امریکہ بلکہ عالمی منڈیوں اور دفاعی صورتحال پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ عوام اور سفارتی حلقے اس ممکنہ تصادم سے متعلق گہری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔